پریس ریلیز
مرکزی دفتر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت حضوری باغ روڈ ملتان
ملتان (03/09/2020)
٭....اہل سنت کے تمام مکاتب فکر,نمائندہ تنظیمات,مرکزی جامعات اور اہم شخصیات کے نمائندہ اجلاس کے اعلامیہ میں 4ستمبر بروز جمعہ کو یوم مدح صحابہ کے طور پر منانے کا اعلان کر دیا گیا۔
٭.... متحدہ نمائندہ اجلاس میں صحابہ کرام کی شان میں گستاخی کرنے والے عناصر کو فوری گرفتار کرکے نشان عبرت بنانے اورجن جلوسوں اور مجالس میں گستاخی کا ارتکاب ہوا ان کے روٹ اور پرمٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ۔
٭....اجلاس میں تحفظ بنیاد اسلام بل پر گورنر پنجاب کے فوری دستخط ، قومی اسمبلی اور تمام ٰصوبائی اسمبلیوں سے منظور کروا کر اس پر عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
٭.... تمام مکاتب فکر کے رہنما ¶ں نے حکومت کو فرقہ واریت کو ہوا دینے اور گستاخی کے بڑھتے ہوئے واقعات کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے حکومتی صفوں میں موجود ایسے عناصر کی نشاندہی اور انہیں عہدوں سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا جو شرپسند عناصر کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔
٭....علماءکرام نے ریاستی اداروں سے قومی سلامتی اور ملی وحدت کو بچانے کے لیے کردار ادا کرنے کی دعوت دی۔
اہلسنت کے تمام مکاتب فکر,نمائندہ جماعتوں,سرکردہ شخصیات اور مرکزی جامعات کے ذمہ داران کا ایک اہم اجلاس عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی دفتر ملتان حضوری باغ روڈ ملتان میںمنعقد ہوا جس کی صدارت مولانا محمد حنیف جالندھری ناظم اعلیٰ وفاق المدارس العربیہ پاکستان و مہتمم جامعہ خیر المدارس نے فرمائی۔
شرکاءاجلاس نے حکومت وقت سے پرزور مطالبہ کیاہے کہ صحابہ کرام اور اہل بیت رضوان اﷲ تعالیٰ علیہم اجمعین کی گستاخی کی سزاکو مزید سخت کیا جائے اور پہلے سے موجود قوانین میں ترمیم کی جائے،اجلاس کے دوران ملکی سطح پر مقدس شخصیات کی عزت و ناموس کے تحفظ اور گستاخانہ واقعات کی روک تھام کے لیے منظم اور متحد ہوکر جدوجہد کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں تمام مکاتب فکر کے ممتاز علماءکرام، اہل سنت کی جماعتوں کی اور تنظیموں کے قائدین، تاجر اور وکلاءرہنماﺅں نے شرکت کی۔ جن میں جماعت اہل سنت پنجاب کے ناظم اعلیٰ علامہ فاروق خان سعیدی، مولانا اﷲ وسایا عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت، مولانا زبیر احمد صدیقی معاون ناظم وفاق المدارس العربیہ جنوبی پنجاب، مولانا کفیل شاہ بخاری مجلس احرار اسلام،مولانا کریم بخش جامعہ عمر بن خطاب، محمد ایوب مغل جمعیت علماءپاکستان، علامہ خالد محمود جمعیت اہل حدیث، علامہ عبدالحق مجاہدپاکستان علماءکونسل، مولانا محمد نواز جامعہ قادریہ حنفیہ،مفتی محمد احمد انور مانکوٹ،محمد زکریا خان جمعیت طلباءاسلام ملتان،مولانا عامر محمود جامعہ قاسم العلوم ملتان، میاں آصف محمود اخوانی جماعت اسلامی، مفتی حامد حسن دارالعلوم عیدگاہ کبیروالا، قاری محبوب الرحمن جالندھری، جمعیت اہل حدیث کے رہنما مولانا عنایت اﷲ رحمانی، شیخ محمد عمر انجمن تاجران، مولانا ایاز الحق قاسمی جمعیت علماءاسلام، مولانا سلطان محمود ضیائ،مولانا عبد المجید تونسوی ، مولانا محمد میاں ، مولانا محمد حمزہ ، علامہ عبد الحق مجاہد ، مفتی محمد طیب معاویہ، کاشف بوسن ایڈووکیٹ جنرل سیکرٹری متحدہ مسلم موومنٹ،سلطان محمود ملک صدر قومی تاجر اتحاد،انجینئر ملک منیر احمد قومی تاجر اتحادشامل تھے۔
اجلاس کے دوران کراچی,اسلام آباد اور ملک کے دیگر شہروں میں حضرات صحابہ کرام کی گستاخی کے واقعات اور ان کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا گیا -اجلاس کے شرکاءمیں سخت غم و غصہ پایا جاتا تھا,اجلاس میں شامل اکابر علماءکرام نے شرکاءاجلاس سے کہا کہ اس وقت جوش سے زیادہ ہوش اور حکمت سے کام لینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ دشمن وطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتا ہے لیکن ہم نے متحد ہوکر دشمن کی اس چال کو ناکام بنانا ہے-اجلاس کے شرکاءنے کہا کہ یہ محض مذہبی اور گستاخی کا معاملہ نہیں بلکہ قومی سلامتی کا مسئلہ ہے اس لیے ریاستی ادارے اس پر خصوصی توجہ دیں اجلاس کے شرکاءنے حکومت کو ان تمام واقعات کا ذمہ دار قرار دیا اور سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی شان میں گستاخی کے مرتکب شخص کے بیرون ملک فرار اور شرپسند عناصر کے خلاف کسی قسم کی کاروائی نہ ہونے کو حکومتی صفوں میں موجود ان عناصر کی کارستانی قرار دیا جو ان شرپسند عناصر کی پشت پناہی کر رہے ہیں-اجلاس کے شرکاءنے حکومتی صفوں میں موجود ایسے عناصر کی نشاندہی اور انہیں عہدوں سے برطرف کرنے کا مطالبہ بھی کیا اس موقع پر ایک آٹھ نکاتی اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس کی روشنی میں مقدس ہستیوں کی عزت و ناموس کی جدوجہد کو آگے بڑھایا جائے گا اور ان مطالبات کو پیش نظر رکھا جائے گا-اجلاس کے بعد قائدین نے پریس کانفرنس کے دوران اس 8 نکاتی اعلامیہ کا اعلان کیا جو درج ذیل ہے
1. حضرات انبیاءعلیھم السلام، صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین اہل بیت اطہار کی حرمت و ناموس کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
2. مقدس شخصیات کی توہین کی سزا ترمیم کر کے سخت کی جائے نیز توہین رسالت، صحابہ واہل بیت پر دہشت گردی کے دفعات شامل کیے جائیں۔
3. گستاخی کے مرتکب ملزموں کو فوراً گرفتار کرکے قرار واقعی سزادی جائے۔
4. فرقہ واریت کے اسباب پر غور وخوض کر کے ان اسباب کا سدباب کیا جائے اور فرقہ پرستوں کے خلاف غیر جانبدارانہ کارروئیاں کی جائیں۔
5. جن جلوسوں اور مجلسوں میں توہین کی گئی، ان کے پرمٹ منسوخ کیے جائیں اور انتظامیہ پر بھی ایف آئی آر درج کی جائے۔
6. تحفظ بنیاد اسلام بل پر فوری دستخط کیے جائیں نیز اس بل کو پورے ملک کی اسمبلیوں میں منظور کیا جائے۔
7. مورخہ4ستمبر2020ءبروز جمعة المبارک ملک بھر میں عظمت صحابہؓ واہل بیت کے عنوان سے منایا جائے۔
8. مذکورہ بالا مقاصد کے حصول کے لیے انفرادی طور پر کام کرنے والوں کو اجتماعی نظم میں جوڑنے کے لیے ملکی سطح پرکوششیں کی جائیں۔
اس موقع پر اہل سنت و الجماعت کے تمام مکاتب فکر پرمشتمل " اہل سنت اتحاد فورم " کا اعلان کیا گیا ۔ اتحاد کے سرپرست مولانا محمد حنیف جالندھری ، کنوینیئر علامہ فاروق خان سعیدی جبکہ ڈپٹی کنوینیئر علامہ خالد محمود ندیم اور رابطہ سیکرٹری مولانا زبیر احمد صدیقی ہوں گے ۔
No comments:
Post a Comment