شعبہ نشر و اشاعت جامعہ خیر المدارس ملتان
ملتان(11ستمبر2020ء)جامعہ خیر المدارس کی دینی,علمی اور ملی خدمات کے 92 برس مکمل,لاکھوں علماء,طلبہ,حفاظ اور عوام الناس نے استفادہ کیا,گزشتہ برس 5000 طلبہ و طالبات جامعہ میں زیر تعلیم رہے,وفاق المدارس اور ملتان بورڈ میں جامعہ خیر المدارس کے طلبہ متعدد پوزیشنیں اور امتیازی نمبر حاصل کرنے میں کامیاب,نئے تعلیمی سال کے دوران عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نظام تعلیم کا شعبہ قائم کرنے کی منظوری دی گئ,اساتذہ کرام کی تربیت کا جدید نظام بھی متعارف کروایا جائے گا,جامعہ خیر المدارس کی مجلس شوری کے سالانہ اجلاس میں اہم فیصلے تفصیلات کے مطابق جامعہ خیر المدارس ملتان کے93 ویں تعلیمی سال کے سلسلے میں تعلیمی‘ انتظامی اور مالیاتی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے جامعہ خیر المدارس کی مجلس شوریٰ کا اجلاس جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم مولانا فضل الرحیم کی صدارت میں ہوا۔ جامعہ میں ہونے والے اجلاس میں جامعہ کے مہتمم مولانا محمد حنیف جالندھری‘ ممبران شوریٰ پیر ناصر الدین خاکوانی‘ خواجہ خلیل احمد کندیاں شریف‘ مفتی عبدالقدوس ترمذی‘ مولانا قاری محمد یٰسین‘ مولانا قاری محمد طیب حنفی‘ قاری احمد میاں تھانوی‘حاجی عبدالوحید اور حافظ شفیق الرحمن ریواڑی نے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال جامعہ میں5000طلباءو طالبات زیر تعلیم رہے۔ وفاق المدارس العربیہ پاکستان اور ملتان بورڈ میں امتحان شرکت کرنے والے طلباءو طالبات نے اعلیٰ نمبروں میں کامیابی حاصل کی اور پوزیشن بھی لیں۔ اراکین مجلس شوریٰ نے جامعہ کی تعلیمی کارکردگی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ جامعہ خیر المدارس کے تعلیم یافتہ علماءکرام کو معاشرے میں نمایاں اور مثبت کردار کا حامل ہونا چاہئے۔ اس مقصد کیلئے جامعہ اپنے فاضل علماءکرام کیلئے عصری تعلیم اور تربیت کا ایک نیا شعبہ قائم کرے جس کے ذریعے ملک کے مختلف شعبہ ہائے زندگی کیلئے افراد تیار کئے جا سکیں اور نئے اساتذہ کیلئے تربیتی کورسز کا بھی انتظام کیا جانا چاہئے۔ جامعہ کے مہتمم و شیخ الحدیث مولانا محمد حنیف جالندھری نے ان شعبوں کی افادیت کے پیش نظر ان کے آغاز کا عزم کرتے ہوئے دیگر مدارس کے حضرات سے بھی ایسے شعبہ قائم کرنے کی درخواست کی۔ مولانا محمد حنیف جالندھری نے حکومت کے ساتھ یکساں نصاب تعلیم کے سلسلے میں ہونے والے مذاکرات کی تفصیل سے بھی اراکین مجلس شوریٰ کو آگاہ کیا۔ مولانا حنیف جالندھری اور اراکین مجلس شوریٰ نے کہا کہ برائیوں سے پاک پر امن معاشرے کے قیام کیلئے اسلامی تعلیمات کا فروغ بہت ضروری ہے اور اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اسلامی نظام کے قیام کیلئے دینی مدارس کے کردار اور اہمیت پر روشنی ڈالی اور اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ملک میں چند فتنہ پرور افراد حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی توہین کرکے فرقہ واریت کو ہوا دینے انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکومت سے مطالبہ کیا گیا ایسے افراد کے خلاف مقدمات قائم کرتے ان کو سزا دی جائے تاکہ ملک کسی بھی قسم کی بد امنی سے محفوظ رہے۔ اجلاس میں جامعہ کے جاری سال کے بجٹ کی منظوری دی گئی اور ملک قوم اور ملت اسلامیہ کیلئے دعاکے ساتھ اجلاس اختتام پذیرہوا۔
No comments:
Post a Comment